انگریزی زبان

انسانی زبان

انگریزی (English) انگلستان اور امریکا سمیت دنیا بھر میں وسیع پیمانے پر بولی جانے والی زبان ہے، جو متعدد ممالک میں بنیادی زبان کے طور پر بولی جاتی ہے، جبکہ دنیا کے بہت سے ممالک میں ثانوی یا سرکاری زبان کی حیثیت رکھتی ہے۔ انگریزی دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی اور سمجھی جانے والی زبان ہے، جبکہ عمومی طور پر یہ دنیا بھر میں رابطے کی زبان سمجھی جاتی ہے۔

انگریزی زبان
ذاتی نام (انگریزی میں: English)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1705) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

متکلمین 379007140 (مادری زبان ) (2019)[3]
753359540 (دوسری زبان ) (2019)[3]
1132366680 (whole ) (2019)[4]
339370920 (مادری زبان ) (2011)[5]
603163010 (دوسری زبان ) (2011)[5]  ویکی ڈیٹا پر (P1098) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کتابت لاطینی حروفِ تہجی   ویکی ڈیٹا پر (P282) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آیزو 639-1 en[6]  ویکی ڈیٹا پر (P218) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آیزو 639-2 eng  ویکی ڈیٹا پر (P219) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آیزو 639-3 eng  ویکی ڈیٹا پر (P220) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نیلا: وہ ممالک جہاں انگریزی باضابطہ زبان ہے۔ آسمانی: وہ ممالک جہاں انگریزی باضابطہ زبان تو ہے لیکن بنیادی زبان کے طور پر نہیں بولی جاتی
EN آیزو 639-1

مادری زبان کے طور پر دنیا کی سب سے بڑی زبان جدید چینی ہے، جسے 70 کروڑ افراد بولتے ہیں، اس کے بعد انگریزی ہے جو اکثر لوگ ثانوی یا رابطے کی زبان کے طور پر بولتے ہیں، جس کی بدولت دنیا بھر میں انگریزی بولنے والے افراد کی تعداد ایک ارب سے زیادہ ہے۔

دنیا بھر میں تقریباً 35 کروڑ 40 لاکھ افراد کی ماں بولی زبان انگریزی ہے، جبکہ ثانوی زبان کی حیثیت سے انگریزی بولنے والوں کی تعداد 15 کروڑ سے ڈیڑھ ارب کے درمیان میں ہے۔ پاکستان، انڈیا اور بنگلہ دیش میں یہ زبان آہستہ آہستہ وسعت پکڑ رہی ہے۔ انگریزی زبان پاکستان اور بھارت کی سرکاری زبان بھی ہے۔

انگریزی مواصلات، تعلیم، کاروبار، ہوا بازی، تفریحات، سفارت کاری اور انٹرنیٹ میں سب سے موزوں بین الاقوامی زبان ہے۔ یہ 1945ء، میں اقوام متحدہ کے قیام سے اب تک اس کی باضابطہ زبانوں میں سے ایک ہے۔

انگریزی بنیادی طور پر ایک مغربی جرمینک زبان ہے، جو قدیم انگلش سے بنی ہے۔ سلطنتِ برطانیہ کی سرحدوں میں توسیع کے ساتھ ساتھ یہ زبان بھی انگلستان سے نکل کر امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ سمیت دنیا بھر میں پھیلتی چلی گئی اور آج برطانیہ کی سابق نو آبادیوں میں سے اکثر میں یہ سرکاری زبان کے طور پر رائج ہے۔ پاکستان ، گھانا، بھارت، نائجیریا، جنوبی افریقا، کینیا، یوگینڈا اور فلپائن بھی انگریزی بطور سرکاری زبان کی فہرست میں شامل ہیں۔

سلطنتِ برطانیہ کی وسیع سرحدوں کے باوجود انگریزی بیسویں صدی تک دنیا میں رابطے کی زبان نہیں تھی، بلکہ اسے یہ مقام دوسری جنگ عظیم میں امریکا کی فتح اور دنیا بھر میں امریکی ثقافت کی ترویج کے ذریعے حاصل ہوا، خصوصاً ذرائع مواصلات میں تیز ترقی انگریزی زبان کی ترویج کا سب سے بڑا سبب بنی۔


1947 میں دہلی اور اس کے نواحی علاقوں سے 72لاکھ ہریانوی اور لطیف اردو بولنے والے مہاجرین جنوبی پنجاب، کراچی اور مشرقی سندھ میں آباد ہوگئے۔ پاکستان میں 1947 سے تاحال مردم شماری میں ان کا تخمینہ دوہری مادری زبان کے قانون سے نہیں لگایا گیا۔ لیکن اعداد و شمار کے مطابق یہ تقریبا ڈیڑھ کڑوڑ سے زائد ہے، جو پاکستان کی آبادی کا قریباّ 6.25 فیصد ہے۔== حوالہ جات ==

5. Fruits name[مردہ ربط]