ضلع خیبر
اس مضمون کی ویکائی کی ضرورت ہے تاکہ یہ ویکیپیڈیا کے اسلوب تحریر سے ہم آہنگ ہو سکے۔ براہ کرم اس مضمون کی ویکائی میں مدد کریں۔ |
ضلع | |
سرکاری نام | |
ضلع خیبر | |
ملک | پاکستان |
قیام | 1873 |
حکومت | |
• پولیٹیکل ایجنٹ | مطاہر زیب |
رقبہ | |
• کل | 2,567 کلومیٹر2 (991 میل مربع) |
آبادی (1998) | |
• کل | 546,730 |
• کثافت | 210/کلومیٹر2 (550/میل مربع) |
منطقۂ وقت | پاکستان کا معیاری وقت (UTC+5) |
اہم زبان (زبانیں) | پشتو، انگریزی، اردو |
ویب سائٹ | fata.gov.pk |
ضلع خیبر صوبہ خیبر پختونخوا کا ایک ضلع ہے۔ ضلع خیبر پشاور ڈویژن صوبہ خیبر پختونخوا پاکستان میں ہے ۔ 2018 تک، یہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کی ایک ایجنسی تھی، فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے بعد یہ ایک ضلع بن گیا۔ یہ وادی تیراہ سے پشاور تک ہے ۔ یہ مغرب میں صوبہ ننگرہار ، جنوب میں ضلع اورکزئی، ضلع کرم سے ملحق ہے جنوب مغرب میں، مشرق میں پشاور اور شمال میں مہمند ضلع ۔
خیبر : خیبر وادی تیراہ کے نیچے پشاور کے جانب ایک تاریخی ضلع ہے۔اس کے مغرب میں ننگرہار افغانستان ،جنوب میں اورگزئ، جنوب مغرب میں کرم، شمال میں مھمنداور مشرق میں پشاور واقع ہے۔یہ 1873میں ایجنسی بنی 2018تک فاٹا کا حصہ رہا۔27مئ 2018میں کے پی اسمبلی کے ائنی ترمیم کے مطابق ضلع کا درجہ دیا گیا۔باڑا، جمرود، لنڈی کوتل اور ملاگوری اس کے چار تحصیل ہیں۔کل رقبہ 2575مربع کلومیٹر ہے، ابادی 2017مردم شماری کے مطابق 986973ہے۔99.6%پشتوں زبان بولی جاتی ہے۔ہیڈ کوارٹر لنڈی کوتل ہے۔افریدی اور شنواری اقوام کی اکثریت ہے۔زرعی زمین 237579ہکٹرز،جنگلات 2070ہیکٹرز،اباد فصلی زمین، 19365ہکٹرز ہے۔زیادہ تر پہاڑی چٹانی ،اور تنگ دروں پر مشتمل علاقہ ہے۔ہندو کش اور کوہ سفید پہاڑی سلسلوں کا جنکشن ہے لاچہ غر، کارگاہ غر سور غر، تور غر مورگاہ اور کلوچ بڑے پہاڑ ہیں۔ھندوستان کی خصوصاََ اور باقی دنیا کی نسلی اور تہذیبی بناوٹ میں اسی راستے کا کلیدی کردار ہے۔1600قبل مسیح کو اسی راستے ارین، 600قبل مسیح ایرانی، 326قبل مسیح الیگزنڈر یونانی، محمود غزنوی، چنگیز خان، ظہیر الدین بابر وغیرہ کے امد کا راستہ رہا۔پشتون تھذیب،تمدن ادب (حمزہ بابا، خاطر وغیرہ) کا مسکن ہے۔آثار قدیمہ (خصوصاََ بدھ مت، ھندو شاہیہ، انگریز، خاصکر طویل انگریز دور کی ریل پٹڑی، بیسوں طویل سرنگ) اور سیاحت کے لیے سنہری علاقہ ہے۔۔۔۔۔لیکن افسوس ہے کہ اندورنی اور بیرونی انسان دشمن اور پشتون دشمن، اسٹبلشمنٹ ،اور حکومتوں نے ان علاقوں سے اتش فشاں بنا یا ہے۔ورنہ یہ تھذیب وتمدن، تجارت ،معیشت اور سیاحت کا گہوارہ بن سکتا ہے۔
تحصیلیں
[ترمیم]ضلع خیبر اس وقت چار تحصیلوں میں تقسیم ہے۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]بیرونی روابط
[ترمیم]- خیبر ایجنسی کا سرکاری ویب گاہآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ khyber.gov.pk (Error: unknown archive URL)
- - خیبر ایجنسی کی معلوماتآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ khyber.org (Error: unknown archive URL)