سالڈ اسٹیٹ ڈرائیو
A 2.5-inch Serial ATA solid-state drive | |
فلیش میموری کا استعمال | |
---|---|
تعارف کنندہ: | SanDisk |
متعارف: | 1991 |
گنجائش: | 20 MB (2.5-in form factor) |
اصل تصور | |
منجانب: | Storage Technology Corporation |
حامل ٹھہرا: | 1978 |
گنجائش: | 45 MB |
بمطابق 2024[update] | |
گنجائش: | Up to 200 TB |
سالڈ اسٹیٹ ڈرائیو (SSD) کمپیوٹر میں استعمال ہونے والا ذخیرہ کرنے والا آلہ ہے جو ڈیٹا کو مستقل طور پر ذخیرہ کرنے کے لیے فلیش میموری پر انحصار کرتا ہے۔[1] روایتی ہارڈ ڈسک ڈرائیو (HDDs) کے برعکس، SSDs میں کوئی حرکت پذیر پرزہ نہیں ہوتا، جو انہیں نمایاں طور پر تیز، زیادہ پائیدار اور پرسکون بناتا ہے۔ اسے بعض اوقات سیمی کنڈکٹر اسٹوریج ڈیوائس بھی کہا جاتا ہے۔ سالڈ اسٹیٹ ڈرائیوز اپنی رفتار، قابل اعتمادی اور دیگر فوائد کی وجہ سے تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں۔ اگرچہ ان کی اب بھی ہارڈ ڈسک ڈرائیوز کے مقابلے فی گیگا بائٹ کی قیمت زیادہ ہو سکتی ہے، لیکن کارکردگی میں جو بہتری وہ پیش کرتے ہیں وہ انہیں بہت سے صارفین کے لیے ایک زبردست انتخاب بناتے ہیں۔ اس میں کئی الیکٹرک چپس ہیں جو ڈیٹا کو محفوظ کرتی ہیں۔ یہ ایس ایس ڈی سٹوریج سسٹم ہارڈ ڈرائیوز سے زیادہ تیزی سے کام کرتا ہے۔ حرکت پذیر حصوں کے نہ ہونے کی وجہ سے، ایس ایس ڈی ہارڈ ڈسک کے مقابلے میں جسمانی نقصان کے حوالے سے زیادہ پائیدار ہوتے ہیں۔ ایس ایس ڈی بنیادی طور پر کمپیوٹر کے لیے فلیش اسٹوریج سسٹم کی ایک قسم ہے۔ وزن میں ہلکا اور سائز میں چھوٹا ہونے کی وجہ سے ایس ایس ڈی کی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے اور ہارڈ ڈرائیوز کا پھیلاؤ کم ہو رہا ہے۔ ایس ایس ڈی میں ہارڈ ڈرائیوز جیسی ڈسکس نہیں ہوتیں۔
1990 کی دہائی میں اس ٹیکنالوجی کا استعمال صارفین ڈیوس میں ہونا شروع ہوا۔ ہارڈ ڈرائیو کے سائز کی طرح، SSD کے بھی کئی سائز ہوتے ہیں۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "What is a Solid State Disk?"۔ Ramsan.com۔ Texas Memory Systems۔ 04 فروری 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ