ازمیر
بلدیہ | |
بائیں سے دائیں: رات کے وقت نارلیدیرے, گندوغدو چوک سے ازمیر کا منظر، شام کے وقت ازمیر کا ہوائی منظر،قرہ تاش میں آسانسور، قدیفہ قلعہ سے دیکھا گیا خلیج ازمیر کا منظر، کوناک چوک میں قرشی یاکا اور ازمیر گھنٹہ گھر | |
عرفیت: ایجیئن کا موتی | |
ترکی میں مقام | |
متناسقات: 38°25′N 27°08′E / 38.42°N 27.14°E | |
ملک | ترکی |
خطہ | خطۂ ایجیئن |
صوبہ | صوبہ ازمیر |
قائم کردہ | تقریباً 6500 ق م (Yeşilova Mound in بورنووا district) c. 11th century BC (as ancient Smyrna) |
دار الحکومت | کوناک، ازمیر (درحقیقت; Turkish metropolises have no official capital towns) |
حکومت | |
• میئر | تُنچ سویر (CHP) |
رقبہ | |
• بلدیہ | 11,891 کلومیٹر2 (4,591 میل مربع) |
• شہری | 944 کلومیٹر2 (364 میل مربع) |
بلندی | 2 میل (7 فٹ) |
آبادی (2019)[1][2][3] | |
• بلدیہ | 4,367,251 |
• شہری | 2,972,900 |
• شہری کثافت | 4,761/کلومیٹر2 (12,330/میل مربع) |
• میٹرو کثافت | 364/کلومیٹر2 (940/میل مربع) |
نام آبادی | اردو: ازمیری ترکی زبان: İzmirli |
منطقۂ وقت | TRT (UTC+3) |
رمزِ ڈاک | 35xxx |
ٹیلی فون کوڈ | (+90) 232 |
نمبر پلیٹ | 35 |
ویب سائٹ | www.izmir.bel.tr حکومتِ ازمیر |
ازمیر (İzmir) ترکی کا تیسرا سب سے بڑا شہر اور استنبول کے بعد دوسری بڑی بندرگاہ ہے۔ یہ بحیرہ ایجیئن میں خلیج ازمیر کے ساحلوں پر واقع ہے۔ یہ صوبہ ازمیر کا دار الحکومت ہے۔ شہر 9 شہری اضلاع میں تقسیم ہے۔ 2000ء کے مطابق شہر کی آبادی 2،409،000 اور 2005ء کے اندازوں کے مطابق 3،500،000 ہے۔ اس شہر کو یونانی سمرنا کہتے تھے جبکہ ترک اسے ازمیر کہتے ہیں۔
یہ شہر طویل عرصے تک رومی سلطنت کا حصہ رہا اور رومی سلطنت کی تقسیم کے بعد یہ بازنطینی سلطنت کا حصہ بن گیا۔
عثمانی سلطان بایزید اول نے 1389ء میں اس شہر کو فتح کرکے سلطنت عثمانیہ کا حصہ بنایا۔ تاہم بایزید کی تیموری سلطان امیر تیمور کے ہاتھوں شکست کے ساتھ ہی شہر دوبارہ مقامی ترک قبائل کو مل گیا۔ 1425ء میں سلطان مراد ثانی نے سمرنا کو دوبارہ فتح کیا۔ سقوط غرناطہ کے بعد اسپین سے نکالے گئے یہودیوں کی اکثریت بھی اسی شہر میں آئی۔
پہلی جنگ عظیم میں سلطنت عثمانیہ کی شکست کے بعد فاتحین نے اناطولیہ کو مختلف ٹکڑوں میں بانٹ لیا اور معاہدہ سیورے کے تحت ترکی کا مغربی حصہ بشمول سمرنا یونان کے حصے میں آیا۔ 15 مئی 1919ء کو یونانی افواج نے ازمیر پر قبضہ کر لیا لیکن وسط اناطولیہ کی جانب پیش قدمی ان کے لیے تباہ کن ثابت ہوئی اور 9 ستمبر 1922ء کو ترک افواج نے ازمیر کو دوبارہ حاصل کر لیا۔ جس کے ساتھ ہی یونان۔ ترک جنگ کا خاتمہ ہو گیا اور معاہدہ لوازن کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان آبادی کی منتقلی بھی عمل میں آئی۔
ازمیر "ایجیئن کا موتی" کہلاتا ہے۔
ویکی ذخائر پر ازمیر سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
نگار خانہ
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Population of Province/District Centers, Towns/Villages by Provinces and Districts and Annual Growth Rate Of Population"۔ Turkish Statistical Institute۔ 02 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2019
- ↑ "İstatistiklerle İzmir"۔ T.C. İzmir Valiliği۔ 20 اگست 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2019
- ↑ "Population of Province / District Centers and Towns / Villages by Province and Sex, Population Density by Province"۔ Turkish Statistical Institute۔ 02 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2019